آرٹیفیشل اینٹیلیجنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کے گاڈ فادر کہلائے جانے والے پروفیسر جیفری ہنٹن نے اس نئی ٹیکنالوجی کے بارے میں نئی پیش گوئی کر دی ہے۔
رواں سال اے آئی ٹیکنالوجی پر کام کرنے کے لیے طبیعیات کا نوبل انعام حاصل کرنے والے پروفیسر جیفری ہنٹن نے اپنے حالیہ انٹرویو میں یہ پیش گوئی کی ہے کہ اس بات کے 10 سے 20 فیصد امکانات ہیں کہ اے آئی ٹیکنالوجی اگلی تین دہائیوں میں انسانی معدومیت کا باعث بن جائے۔
اُنہوں نے کہا کہ ابھی تک دنیا میں ایسا بہت کم ہی ہوا ہے کہ انسان کو خود سے زیادہ ذہین چیزوں سے نمٹنا پڑا ہو، میری نظر میں ایسی ایک ہی مثال ہے اور وہ ماں اور بچے کی ہے کہ دنیا میں اب تک صرف بچہ ہی اپنی ذہانت سے ماں کو کنٹرول کرتا نظر آیا ہے۔
پروفیسر جیفری ہنٹن نے کہا ہے کہ اگر ہم اسی نظریے سے اے آئی ٹیکنالوجی کو دیکھیں تو یہ ٹیکنالوجی بالکل ایک 3 سال کے بچے کی طرح ہے اور بچے بہت تیزی سے بڑھتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے اور اگلے 20 سال میں ہم انسانوں سے زیادہ ذہین سسٹم تیار کرنے جا رہے ہیں۔
پروفیسر جیفری ہنٹن کا یہ بھی کہنا ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی کی ترقی کی رفتار بہت تیز ہے، لہٰذا اسے مانیٹر کرنے کے لیے حکومتی سطح پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال اُنہوں نے گوگل کی ملازمت بھی یہ کہہ کر چھوڑ دی تھی کہ اے آئی ٹیکنالوجی انسانوں کو نقصان پہنچانے کے لیے بھی استعمال ہو سکتی ہیں۔