(ویب ڈیسک) سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے میٹا، اسنیپ چیٹ یا یوٹیوب سب ٹک ٹاک کو ایک خطرے کے طور پر دیکھتے ہیں اور اس کے مقابلے کیلئے خود کو بھی ویسا ہی بناتے نظر آرہے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ کئی سال بعد پہلی بار انسٹا گرام 2023 میں دنیا بھر میں سب سے مقبول ایپ ثابت ہوئی جس نے ٹک ٹاک کو پیچھے چھوڑ دیا۔
موبائل ایپس کی تجزیہ کار کمپنی سنسر ٹاور کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ٹک ٹاک کی نقل پر مبنی فیچر ریلز نے انسٹاگرام کو چینی ایپ کے مقابلے پر کھڑے ہونے میں مدد فراہم کی ہے۔
اس سے قبل 2018 سے 2022 تک ٹک ٹاک دنیا بھر میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپ رہی تھی۔ مگر 2023 میں انسٹاگرام نے یہ اعزاز اپنے نام کیا جسے 76 کروڑ 70 لاکھ بار ڈاؤن لوڈ کیا گیا۔
اس کے مقابلے میں ٹک ٹاک کو 73 کروڑ 30 لاکھ بار ڈاؤن لوڈ کیا گیا۔ سنسر ٹاور کی رپورٹ کے مطابق ٹک ٹاک کے مقابلے میں انسٹاگرام کی یہ کامیابی ممکنہ طور پر ریلز فیچر کی مقبولیت کا نتیجہ ہے۔
انسٹاگرام نے 2020 میں ٹک ٹاک جیسی ویڈیوز کے فیچر کو اپنی ایپ کا حصہ بنایا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ انسٹاگرام کے ڈیڑھ ارب کے قریب ماہانہ صارفین ہیں جبکہ ٹک ٹاک استعمال کرنے والوں کی تعداد ایک ارب 10 کروڑ سے زائد ہے۔ البتہ ٹک ٹاک کے صارفین زیادہ متحرک ہیں جو اوسطاً روزانہ 95 منٹ اس ایپ پر گزارتے ہیں، اس کے مقابلے میں انسٹا گرام میں صارفین کا اوسط دورانیہ 62 منٹ ہے۔
مزید پڑھیں: ٹیسلا سمیت دوسری خودکار ڈرائیونگ ٹیکنالوجی کی حامل کمپنیوں کی درجہ بندی میں تنزلی
خیال رہے کہ میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکر برگ کافی عرصے سے ٹک ٹاک کو اپنی کمپنی کے لیے سنجیدہ خطرہ تصور کرتے رہے ہیں۔ 2022 میں ایک انٹرویو کے دوران مارک زکربرگ نے ٹک ٹاک کو ‘بہت مؤثر حریف’ قرار دیتے ہوئے تسلیم کیا کہ ان کی کمپنی اس کے مقابلے میں سست رفتار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘اس کی وجہ یہ ہے کہ میں اسے سمجھ نہیں سکا، مجھے تو یہ ایپ یوٹیوب کا شارٹ ورژن محسوس ہوتی ہے’۔
فیس بک کے بانی نے کہا کہ ہم سوشل نیٹ ورکنگ کے نئے ٹرینڈ کو اپنانے میں ناکام رہے جس نے ٹک ٹاک کی مقبولیت میں کردار ادا کیا۔ ٹک ٹاک کو اس وقت امریکا میں شدید سیاسی مخالفت کا بھی سامنا ہے اور گزشتہ دنوں ایوان نمائندگان کانگریس میں اس کی بندش کے حوالے سے ایک بل بھی جمع کرایا گیا تھا۔