ہوم Sports خواتین کے باکسنگ مقابلوں میں صنفی تنازع، اولمپکس کمیٹی کے سربراہ کی...

خواتین کے باکسنگ مقابلوں میں صنفی تنازع، اولمپکس کمیٹی کے سربراہ کی مذمت

0


  • پیرس اولمپکس میں خواتین کے باکسنگ مقابلوں میں دو کھلاڑیوں پر صنفی تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔
  • یہ دونوں باکسر الجزائر کی ایمان خلیف اور تائیوان کی لین یو ٹنگ ہیں۔
  • تنازع کا آغاز اس وقت ہوا جب اٹلی کی باکسر ایمان سے مقابلے کے دوران اٹلی کی باکسر پہلے ہی منٹ میں رنگ سے باہر ہو گئی۔
  • اس کے بعد سے سوشل میڈیا پر ان کے عورت ہونے پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔
  • انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی کے سربراہ باخ نے صنفی تنازع کی مذمت کرتے ہوئے اسے ہوا دینے کا الزام روس پر لگایا ہے۔

ویب ڈیسک _ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے سربراہ تھامس باخ نے الجزائر کی خاتون باکسر ایمان خلیف اور تائیوان کی باکسر لین یو ٹنگ کو ہدف بنانے والی نفرت آمیز مہم کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ آئی او سی اور پیرس اولمپکس کو بدنام کرنے کے لیے روس کی قیادت میں ایک وسیع تر مہم تنازع کو ہوا دے رہی ہے۔

آئی او سی کے صدر تھامس باخ نے ہفتے کو نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ باکسرز ایمان خلیف اور لین یو ٹنگ کے خلاف سوشل میڈیا پر نفرت آمیز مہم کی وجہ سے جو بدسلوکی اور جارحانہ رویہ سامنے آ رہا ہے وہ مکمل طور پر ناقابلِ قبول ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ثفافتی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے جس کا محرک سیاسی ہے۔

ایمان خلیف اور تائیوان کی لین یو ٹنگ کو اہلیت کے معیار پر پورا نہ اترنے کی وجہ سے گزشتہ برس خواتین کی عالمی چیمپئن شپ سے باہر کر دیا گیا تھا۔ البتہ دونوں ایتھلیٹ پیرس اولمپکس کا حصہ ہے۔

خلیف اور لین دو بار عالمی چیمپئن شپ میں حصہ لے چکی ہیں۔ دونوں نے 2021 میں ٹوکیو اولمپکس میں مقابلہ کیا تھا لیکن کوئی میڈل نہیں جیت سکی تھیں۔

Whatsapp Channel Banner for Stories

جمعرات کو الجزائر کی 25 سالہ باکسر ایمان خلیف نے اٹلی کی انجیلا کیرینی کو خواتین کے 66 کلوگرام کے مقابلے میں محض 46 سیکنڈ کی فائٹ میں شکست دی دتھی۔

فائٹ کے دوران ایمان نے اٹلی کی حلیف انجیلا کیرینی کو ایسے زوردار مکے لگائے جس پر وہ رو پڑیں اور انہوں نے فائٹ چھوڑ دی۔

انجیلا نے کہا کہ ایمان خاتون نہیں کچھ اور ہیں جس کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی صنف سے متعلق بحث زور پکڑ گئی ہے۔ کئی افراد نے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) پر ایک ایسے باکسر کو جو پیدائشی طور پر مرد تھا، خواتین کے مقابلوں میں اجازت دینے پر سوال اٹھایا ہے وہیں ایمان کے حمایتی ایسے اعتراضات پر ان کا دفاع کرتے نظر آتے ہیں۔

انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی کے سربراہ تھامس باخ، فائل فوٹو

الجزائر کی اولمپک اور کھیلوں کی کمیٹی نے پیرس اولمپکس میں ایمان خلیف کو آن لائن ہراساں کیے جانے کے خلاف آئی او سی کے پاس ایک باضابطہ شکایت درج کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ پیرس اولمپکس میں ’باکسنگ ٹورنامنٹ میں شریک کھلاڑیوں میں سے ایک کی طرف سے کھیلوں کی اخلاقیات اور اولمپک چارٹر کی سنگین خلاف ورزی‘ ہے۔

اولمپکس کمیٹی کے فیس بک پیج پر شائع ہونے والے اس بیان میں اس کھلاڑی کا نام نہیں لیا گیا جس نے مبینہ طور پر الجزائر کی کھلاڑی کے خلاف نامناسب تبصرے پوسٹ کیے تھے۔

تاہم انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے کہا ہے کہ انہوں نے حتمی وارننگ جاری کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ ہماری ہیروئن کے خلاف شائع کیا جانے والا تمام مواد ڈیلیٹ کر دے۔

بیان میں مزید کیا گیا ہے کہ ہم ہر اس شخص کے خلاف مقدمہ چلانے کا حق محفوظ رکھتے ہیں جس نے ہماری ہیروئن ایمان خلیف کے خلاف گھناؤنی مہم میں حصہ لیا ہے۔

آئی او سی کے کے سربراہ تھامس باخ کا کہنا ہے کہ ہماری یہ دونوں باکسر صنفی لحاظ سے عورت کے طور پر پیدا ہوئیں، عورت کے طور پر ان کی پرورش ہوئی، پاسپورٹ میں ان کی حیثیت ایک عورت کی ہے اور وہ عورت کے طور پر اپنی زندگی کے بہت سے سال گزار چکی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کچھ لوگ اس بارے میں اپنی تعریف مسلط کرنا چاہتے ہیں کہ عورت کون ہے۔

ایمان خلیف، اٹلی کی باکسر انجیلا کرینی سے مقابلے کے لیے رنگ میں تیار کھڑی ہیں۔ یکم اگست 2024

انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن نے جمعے کو یہ کہہ کر کشیدگی کو ہوا دی تھی کہ وہ اٹلی کے اس باکسر کو ایک لاکھ ڈالر دے گا جس نے جمعرات کو ایمان خلیف کے خلاف باکسنگ کا مقابلہ پہلے ہی منٹ میں چھوڑ دیا تھا۔

یاد رہے کہ اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والے ہر کھلاڑی کو ایک لاکھ ڈالر انعام دیا جاتا ہے۔

تھامس باخ نے خواتین کے باکسنگ اولمپکس کے ناقدین کو چیلنج کیا ہے کہ وہ اس بارے میں سائنسی بنیادوں پر مبنی ایک نئی تعریف سامنے لائیں کہ عورت کون ہے، اس کی پیدائش کیسے ہوتی ہے، اسے کس طرح پالا اور پروان چڑھایا جاتا ہے اور اسے کیسے مقابلے میں لایا جائے، کیوں کہ عورت کے طور پر پاسپورٹ رکھنے والی خاتون کو تو عورت نہیں سمجھا جا سکتا۔

پیرس گیمز میں باکسنگ واحد ایسا کھیل ہے جس کے مقابلے کسی عالمی گورننگ باڈی کے ذریعے نہیں کرائے جا رہے۔ جس کی وجہ اولمپکس کے عہدے داروں کے انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن کے ساتھ گورننس، ایمانداری اور روس کی ایک انرجی فرم گیزپروم پر مالی انحصار ہے۔

روسی قیادت کی بین الاقوامی باکسنگ ایسوسی ایشن نے، جسے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے برسوں پر محیط تنازع کے باعث اولمپکس سے خارج کر دیا تھا، ان دونوں باکسروں کو 16 ماہ قبل بھارت کی جانب سے جنس پر مبنی ٹیسٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے نکال دیا تھا۔ لیکن اس معاملے کا ابھی تک تعین نہیں ہو سکا اور نہ ہی یہ دعویٰ ثابت ہو سکا ہے۔

تائیوان کی باکسر لین یو ٹنگ، ازبکستان کی باکسر ستورا توردیبکووا کو شکست دینے کے بعد خوشی کا اظہار کر رہی ہیں۔ 2 اگست 2024

خواتین باکسروں کا تنازع، انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی اور پیرس اولمپکس کے خلاف روسی قیادت کی ایک وسیع تر مہم سے منسلک ہے، جس میں صرف 15 روسی ایتھلیٹس اپنی قومیت کی شناخت کے بغیر غیر جانب دار حیثیت میں مقابلہ کر رہے ہیں۔

انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی اور انٹرنیشنل اسپورٹس کی تنظمیوں نے روس کو یوکرین پر اپنی فوجی جارحیت کے دوران خارج کر دیا ہے۔

تھامس باخ کا کہنا تھا کہ ہم روسی جانب سے جو کچھ دیکھ رہے ہیں اور خاص طور پر انٹرنیشنل باکسر ایسوسی ایشن کی طرف سے، وہ فرانس کے خلاف، ان گیمز کے خلاف اور انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی کے خلاف بدنام کرنے کی مہم، پیرس گیمز شروع ہونے سے پہلے ہی سے چلا رہے ہیں۔

اس رپورٹ میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ سے لی گئی ہیں۔



Source

کوئی تبصرہ نہیں

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Exit mobile version