پاکستان کے سابق کرکٹر محمد حفیظ نے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 سے قبل از وقت باہر ہونے کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم پر کڑی تنقید کی ہے۔
یاد رہے کہ محمد حفیظ نومبر 2023ء سے فروری 2024ء تک ٹیم ڈائریکٹر اور عبوری ہیڈ کوچ رہے ہیں۔
محمد حفیظ نے ماضی میں میچز کے دوران ٹیم میں نظم و ضبط کی کمی کا انکشاف کیا ہے۔
محمد حفیظ نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کے دور میں آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران کچھ قومی کھلاڑی ڈریسنگ روم میں سو رہے تھے۔
اس پیغام کو گزشتہ شب تابش ہاشمی نے اپنے شو ’ہارنا منع ہے ‘ میں بطور تجزیہ نگار مدعو کھلاڑیوں امام الحق، احمد شہزاد اور عمران نزیر کے سامنے دہرایا۔
اس پر امام الحق نے بات کرتے ہوئے اس واقعے کی تصدیق کی۔
امام الحق کا کہنا تھا کہ یہ بات صحیح ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ کے دوران ڈریسنگ روم میں کچھ کھلاڑی سو ریے تھے مگر وہ ایک پریکٹس میچ تھا اور تھکے ہوئے کھلاڑی صرف سستا رہے تھے۔
امام الحق کا کہنا تھا کہ سونے والے کھلاڑیوں میں، میں شامل نہیں تھا مگر یہ پہلی بار نہیں ہوا تھا، اکثر ایسا ہوتا ہے کہ چائے کے وقفے کے دوران کچھ کھلاڑی 10 منٹ کی نیند لے لیتے ہیں۔
امام کا کہنا تھا کہ ڈریسنگ روم میں فیملی جیسا ماحول ہوتا ہے، ہر کھلاڑی ایک دوسرے کے ساتھ گھر کے فرد کی طرح پیش آتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ محمد حفیظ نے سوتے ہوئے کھلاڑیوں کو میچ کے دوران منع کیا تھا اور کھلاڑیوں نے پھر ایسا نہیں کیا تھا، سونے والے کھلاڑیوں پر 500 ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا جس کے بعد یہ معاملہ ختم ہو گیا تھا۔
امام الحق کا کہنا تھا کہ اس سے متعلق قواعد و ضوابط کیا کہتے ہیں وہ یہ تو نہیں جانتے مگر محمد حفیظ کو یہ بات اس طرح سے سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے نہیں لانی چاہیے تھی۔