نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)ملازمت سے نکالے جانے کے 6ماہ بعد سابق ورکر کو کمپنی کی طرف سے ایک ایسا پیغام موصول ہو گیا کہ وہ ششدر رہ گیا۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق اس شخص نے کمپنی کی طرف سے ملنے والے پیغام کا سکرین شاٹ سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے، جس میں 6ماہ بعد کمپنی کی طرف سے اس آدمی سے اس کے لیپ ٹاپ کا پاس ورڈ مانگا گیا ہے۔
اس پیغام میں آدمی کو لکھا گیا کہ ’’امید ہے آپ بخیریت ہوں گے۔ میں آپ سے کمپنی کے لیپ ٹاپ کے متعلق بات کرنا چاہتا ہوں، جو آپ کے زیراستعمال رہا۔ ہم اس لیپ ٹاپ کو استعمال نہیں کر پا رہے کیونکہ ہمارے پاس اس کا پاس ورڈ نہیں ہے۔ آپ برائے مہربانی اس کا پاس ورڈ بتا دیں۔‘‘
پیغام میں کمپنی کی طرف سے مزیدبتایا گیا کہ ’’ہم نے لیپ ٹاپ کو فیکٹری ری سیٹ کرنے کی بھی کوشش کی مگر ناکام رہے، کیونکہ ری سیٹ کرنے کے لیے بھی ایک پاس ورڈ درکار ہے، جو ہمیں معلوم نہیں ہے۔ پلیز لیپ ٹاپ کو ری سیٹ کرنے میں ہماری مدد کریں تاکہ اس لیپ ٹاپ کو کوئی دوسرا ورکر استعمال کر سکے۔ آپ کی طرف سے دی گئی تمام معلومات خفیہ رکھی جائیں گی۔‘‘
اس پوسٹ پر کمنٹس میں انٹرنیٹ صارفین مختلف آراء کا اظہار کر رہے ہیں۔ بعض لوگ کمپنی کے اس مطالبے کے قانونی اور اخلاقی جواز پر بات کر رہے ہیں۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ آدمی کو ملازمت سے نکال کر 6ماہ بعد اس سے مدد مانگنا قطعی غیراخلاقی فعل ہے۔ آدمی کو چاہیے کہ صاف انکار کر دے۔ تاہم دوسری طرف بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ آدمی کو کمپنی کی مدد کرنی چاہیے