واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )سابق امریکی سپیکر نینسی پلوسی نے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہونے اسرائیل کی خدمت سے زیادہ نقصان پہنچایا،انہوں نے امریکی سینیٹر چک شومر کے اسرائیل میں نئے انتخابات سے متعلق بیان کی حمایت کی ہے۔
نجی ٹی وی” جیو نیوز” کے مطابق امریکی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ امریکی ایوان میں منتخب اعلیٰ سیاسی یہودی شخصیت سینیٹر چک شومر کے بیان کو سنا جانا چاہئے کیونکہ جیسے جیسے غزہ میں انسانی بحران گہرا ہوتا جا رہا ہے اسرائیل کی ساکھ داؤ پر لگتی جا رہی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اسرائیل کی خدمت کرنے سے زیادہ اسے نقصان پہنچایا ہے۔انہوں نے کہا کہ سینیٹر شومر کا بیان فلسطینی اتھارٹی کے کمزور ہونے اور دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے خطرناک شدت پسندانہ رویئے پر اظہار تشویش تھا۔ چک شومر کے بیان پر اسرائیلی وزیراعظم کے ردعمل سے ثابت ہوتا ہے کہ شومر نے جن تحفظات کا اظہار کیا تھا وہ کتنے اہم ہیں، ان کی تقریر ایک بہادرانہ اور محبت سے لبریز تقریر تھی۔انہوں نے کہا کہ جب ہم کسی ملک کو امداد دیتے ہیں تو ہم اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ وہ ہماری انسانی امداد کے راستے میں رکاوٹ نہ بنے، شاید اسرائیلی وزیراعظم لاعلم ہیں یا پھر انہیں گمراہ کن معلومات میسر ہے کہ وہ یہ نہیں جانتے کہ غزہ کے انسانی بحران کو دنیا کس نگاہ سے دیکھ رہی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کے دیرینہ حامی اور سینیئر یہودی سیاستدان امریکی سینیٹر چک شومر نے سٹیٹ آف یونین میں اپنی تقریر کے دوران اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو امن کی راہ میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے اسرائیل میں نئے انتخابات کا مطالبہ کیا تھا۔اپنی تقریر میں مذاکرات کاروں پر کسی بھی طرح قیام امن کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے شومر کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کو مسترد کرنا اسرائیل کی سنگین غلطی ثابت ہو سکتا ہے۔
بعد ازاں صدر جو بائیڈن نے بھی غزہ کی صورتحال پر اظہار تشویش اور اسرائیلی وزیراعظم کے رویئے پر تنقید پر مشتمل سینیٹر چک شومر کی تقریر کو کئی امریکیوں کی آواز کہتے ہوئے اسے ایک بہترین تقریر قرار دیا تھا۔