|
یوکرین نے پیر کے روز روس پر الزام لگایا ہے کہ اس نے اگلے محاذوں پر حملوں میں ممنوعہ خطرناک کیمیکلز کے استعمال میں اضافہ کر دیا ہے، جس میں آنسو گیس بھی شامل ہے، جو میدان جنگ کے ضابطوں کی خلاف ورزیوں کے الزامات میں تازہ ترین اضافہ ہے۔
ماسکو اور کیف، دونوں نے اس جنگ میں، جو اب اپنے تیسرے سال میں ہے، ایک دوسرے پر جنگی جرائم کے ارتکاب اور ممنوعہ کیمیکلز کے استعمال کا الزام عائد کیا ہے۔
یوکرینی فورسز نے پیر کے روز کہا کہ اس نے مئی کے مہینے میں روسی فورسز کی طرف سے خطرناک کیمیائی مرکبات پر مبنی گولا بارود کے استعمال کے 715 مقدمات کا اندارج کیا ہے۔
کیف کا کہنا ہے کہ ممنوعہ کیمیکلز کے استعمال کے تازہ اعداد و شمار ایک ماہ پہلے کے مقابلے میں 271 واقعات کا اضافہ ہیں۔ یوکرین کا مزید کہنا تھا کہ روسی فورسز کیمیکلز کا زیادہ تر استعمال ڈرونز کے ذریعے گرائے جانے والے بموں میں کر رہی ہیں۔
یوکرین کا مزید کہنا ہے کہ طبی مراکز میں 1385 ایسے فوجی لائے گئے جن میں کیمیکل مرکبات سے نقصان پہنچنے کی علامتیں موجود تھیں اور ان کی شدت کی سطح مختلف نوعیت کی تھی۔
یوکرین کا مزید کہنا ہے کہ طبی مراکز میں 1385 ایسے فوجی لائے گئے جن میں کیمیکل مرکبات سے نقصان پہنچنے کی علامتیں موجود تھیں اور ان کی شدت کی سطح مختلف نوعیت کی تھی۔
یوکرین نے کہا ہے کہ روسی افواج نے زیادہ تر سی جی گیس کا استعمال کیا، جو بنیادی طور پر قانون نافذ کرنے والی فورسز استعمال کرتی ہیں، لیکن کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن (سی ڈبلیو سی) کے تحت میدان جنگ میں اس کے استعمال پر پابندی ہے، جب کہ روس بھی اس کنونشن کی توثیق کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔
امریکہ نے گزشتہ ماہ روس پر یوکرین کی فورسز کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا، جس کی ماسکو نے تردید کی تھی۔
دی ہیگ میں کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام سے متعلق تنظیم (او پی سی ڈبلیو) نے پچھلے مہینے کہا تھا کہ اسے یوکرین میں مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں موصول ہونے والی معلومات الزامات ثابت کرنے میں ناکافی تھیں۔
تاہم او پی سی ڈبلیو نے اس صورت حال کو زہریلے کیمیکلز کے استعمال کے دوبارہ امکان کے حوالے سے انتہائی تشویش ناک قرار دیا۔
(اس رپورٹ کے لیے معلومات اے ایف پی سے لی گئیں ہیں)