روسی صدر ولادی میر پوٹن نے بدھ کے روز دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین نے گزشتہ ہفتے بیلگوروڈ کے علاقے میں ایک روسی فوجی ٹرانسپورٹ طیارے Il-76 کو مار گرانے کے لیے امریکہ کے فراہم کردہ پٹریاٹ ایئر ڈیفینس سسٹم کا استعمال کیا تھا۔
اس حادثے میں ماسکو کا کہنا ہے کہ طیارے پر سوار تمام 74 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ پوٹن نے یہ بھی کہا کہ یوکرین کی طرح روس بھی اس واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات چاہتا ہے۔
ماسکو نے کیف پر ’الیوشن Il-76‘ کو مار گرانے اور اس پر سوار 74 لوگوں کو ہلاک کرنے کا الزام عائد کیا ہے جن میں یوکرین کے 65 جنگی قیدی شامل تھے جنہیں روسی جنگی قیدیوں سے تبادلے کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔
یوکرین نے اس بارے میں نہ تو کوئی تصدیق کی ہے اور نہ ہی تردید کہ اس نے طیارے کو مار گرایا تھا اور اس نے اس بارے میں ثبوت مانگا ہے کہ طیارے پر کون سوار تھا۔
پوٹن نے کہا ،” طیارے کو مار گرایا گیا تھا،اور یہ ایک امریکی پیٹریاٹ سسٹم کے ذریعے ہوا تھا، ماہرین کے تجزیے سے یہ پہلے ہی ثابت ہو چکا ہے ۔”
انہوں نے مزید کہا,”ہم اس پر زور دیتےہیں کہ بین الاقوامی تحقیقات کرائی جانی چاہئیں، روس سرکاری طور پر ان تحقیقات پر زور دے رہا ہے، تاہم انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بین الاقوامی ادارہ یہ کرنے کو تیار نہیں ہے ۔”
پوٹن نے کہا کہ یوکرین نے طیارے پر دو میزائل فائر کیے تھے۔
اس سے قبل روس کی ریاستی تحقیقاتی کمیٹی نے جمعے کے روز بتایا تھا کہ حادثے کی جگہ سے ملنے والے انسانی اعضا کی باقیات کی جینیاتی ٹیسٹنگ مکمل کر لی گئی ہے اور اسے یوکرین کی شناختی دستاویزات بھی مل گئیں ہیں۔
طیارہ گرنے کے مقام تک روس کے سوا کسی اور کو رسائی حاصل نہیں ہے۔
یوکرین کے صدر نے بھی گزشتہ جمعرات کو حادثے کی بین الاقوامی تحقیقات پر اصرار کیا تھا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یوکرین کے ایلچی نے اپنی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ دوہراتے ہوئے کہا کہ روسی فوج نے ایمرجینسی سروسز کو جائے حادثہ تک رسائی کی اجازت نہیں دی۔
یوکرین نے روس کے ان دعوؤں کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ یوکرین کو یہ اطلاع کر دی گئی تھی کہ یوکرینی جنگی قیدیوں کو لے جانے والا ایک طیارہ روس کے جنوب مغربی علاقے بیلگوروڈ پر سے پرواز کر ے گا۔
اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے۔