ہوم Pakistan عدت نکاح کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی...

عدت نکاح کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر فیصلہ متوقع

0



  • ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکا نے فریقین وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد منگل کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
  • عمران خان کے وکلا پرامید ہیں کہ سزا معطل ہونے کی صورت میں عمران خان اور بشریٰ بی بی رہا ہو جائیں گے۔
  • اسلام آباد کی سول عدالت نے تین فروری کو عمران خان اور بشری بی بیٰ کو عدت میں نکاح کا مجرم قرار دیتے ہوئے سات، سات سال قید اور پانچ، پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف عدت کے دوران نکاح کے مقدمے میں سزاؤں کی معطلی سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ آج متوقع ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکا نے فریقین وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد منگل کو فیصلہ محفوظ کیا تھا اور بتایا تھا کہ فیصلہ جمعرات کو دن تین بجے سنایا جائے گا۔

عمران خان کے وکلا پرامید ہیں کہ سزا معطل ہونے کی صورت میں عمران خان اور بشریٰ بی بی رہا ہو جائیں گے۔ البتہ حکومت یہ اشارہ دے چکی ہے کہ سابق وزیرِ اعظم فی الحال جیل میں ہی رہیں گے۔

اسلام آباد کی سول عدالت کے جج قدرت اللہ نے تین فروری کو عمران خان اور بشری بی بیٰ کو عدت میں نکاح کا مجرم قرار دیتے ہوئے سات، سات سال قید اور پانچ، پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

سول عدالت کے جج نے عدت کے دوران نکاح کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کی تھی۔

بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے گزشتہ برس 25 نومبر 2023 کو سول عدالت میں عدت کے دوران نکاح سے متعلق درخواست دائر کی تھی۔

درخواست گزار کا دعویٰ تھا کہ انہوں نے اپنی بیوی بشریٰ کو طلاق دے دی تھی۔ لیکن طلاق کے بعد عدت کی مدت پوری ہونے سے قبل ہی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے نکاح کرلیا تھا جو درخواست گزار کے بقول غیر شرعی عمل ہے۔

عدالت نے اس درخواست پر سماعت کے بعد 16 جنوری کو عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فردِ جرم عائد کی تھی۔

بعد ازاں عدالت نے دونوں کو مجرم قرار دے کر سزا کا حکم سنایا تھا۔

سابق وزیرِ اعظم نے سول عدالت کے فیصلے کو ایڈیشنل سیشن جج شاہ رخ ارجمند کی عدالت میں چیلنج کیا تھا اور سیشن جج نے سزاؤں کے خلاف اپیل پر فیصلہ 29 مئی کو سنانا تھا۔

تاہم بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے جج شاہ رخ ارجمند پر عدم اعتماد کیا تھا جس کے بعد فاضل جج نے ہی اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے معاملہ کسی اور عدالت بھیجنے کی درخواست کی تھی۔

بعدازاں ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکا کو عدت میں نکاح کیس میں سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کرنے کا حکم دیا تھا۔



Source

کوئی تبصرہ نہیں

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Exit mobile version