پنجاب اور بلوچستان میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 11 افراد جاں بحق ہوگئے۔
رحیم یار خان میں 6 جبکہ بہاولپور میں 2، لودھراں میں ایک خاتون اور بلوچستان میں 2 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوئے۔
صوبے میں موسلادھار بارش اور ژالہ باری کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آگئی جبکہ کئی سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا۔
توبہ اچکزئی میں پہاڑی ریلوں میں گاڑی اور ٹریکٹر ٹرالی بہہ گئی جس سے ایک ڈرائیور زخمی ہوگیا۔
چمن میں آج تیسرے روز بھی بجلی کی سپلائی معطل ہے جبکہ اولے پڑنے سے سیب، چیری، بادام اور خوبانی کے باغات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
دوسری جانب وزیر بلدیات پنجاب ذیشان رفیق کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اے کے پنجاب میں بارشوں کے الرٹ کو مدنظر رکھا جائے، نشیبی علاقوں سے بارش کا پانی نکالنے کے لیے مشینری تیار رکھی جائے۔
وزیر بلدیات پنجاب نے کہا ہے کہ سیوریج نالوں کی صفائی کا بھی پیشگی جائزہ لیا جائے، بارش سے شہریوں کو کوئی تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔