امریکہ کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ نے کہا ہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے ایران سے اسرائیل پر سائبر حملوں میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے۔
مائیکروسافٹ نے منگل کو اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ اس تنازع سے قبل ایران سے زیادہ تر سائبر حملے امریکہ پر کیے جا رہے تھے۔
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی کی سالانہ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور حماس میں جنگ کے آغاز کے بعد سے ایران نے سائبر اسپیس میں اپنے اثر و رسوخ یا اس سے متعلقہ اپنی سرگرمیوں کو اسرائیل کے خلاف استعمال کرنے میں بہت زیادہ بڑھا دی ہیں۔
مائیکرو سافٹ ڈیجیٹل ڈیفنس کے نام سے جاری رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2023 سے جولائی 2024 کے درمیانی عرصے میں مائیکروسافٹ نے مشاہدہ کیا کہ ایران سے ہونے والے سائر حملوں میں اسرائیل کی کمپنیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس جنگ کے آغاز سے قبل جولائی سے اکتوبر 2023 کے درمیانی عرصے میں ایران سے اسرائیل پر صرف 10 فی صد سائبر حملے ہو رہے تھے جب کہ امریکہ کی کمپنیاں لگ بھگ 35 فی صد سائبر حملوں کا شکار تھیں۔ اس وقت ایران سے متحدہ عرب امارات میں لگ بھگ 20 فی صد سائبر حملے ہو رہے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران سے سوشل میڈیا کے کئی ایسے جعلی اکاؤنٹ بنائے گئے ہیں جو اپنی شناخت اسرائیلیوں کے طور پر کرا رہے تھے لیکن وہ ایران سے آپریٹ ہو رہے تھے۔ ان اکاؤنٹس پر نہ صرف یہ رائے سازی کی جاتی رہی کہ اسرائیل کی حکومت نے جنگ کو درست انداز میں ہینڈل نہیں کیا بلکہ اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کے استعفے کا بھی مطالبہ کیا جاتا رہا۔
رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا میسجینگ ایپ لی کیشن ’ٹیلی گرام‘ پر ایسے چینل بنائے گئے جن پر حماس کے عسکری ونگ کا لوگو لگا ہوا تھا اور اس میں غزہ میں یرغمال افراد کے حوالے سے ان کے اہلِ خانہ کو دھمکیاں دی جاتی رہیں۔