(ویب ڈیسک)امریکی فوج کی یمن میں بمباری، حوثی کمانڈ بیس سمیت جدید ہتھیاروں کے ڈپو تباہ کر دئیے۔
امریکی فوج نے یمن میں حوثیوں کے اہداف پر حملوں کا دعویٰ کیا ہے اور کہا گیا ہے کہ صنعا اور ساحلی مقامات پر بمباری کی گئی ہے، جس میں حوثی کمانڈ اینڈ کنٹرول انفرااسٹرکچر سمیت جدید ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا گیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق کمپاؤنڈز میں میزائل اور ڈرونز موجود تھے۔
امریکی فوج نے کہا ہے کہ اس کی فورسز نے یمن کے دارالحکومت میں حوثیوں کے ان ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے جو ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا امریکی جنگی جہازوں اور تجارتی جہازوں پر حملے کیلئے استعمال کرتی تھی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) نے ایک بیان میں کہا کہ یہ حملے پیر کو امریکی بحریہ کے جہازوں اور طیاروں کے ذریعے کیے گئے جنہوں نے یمن کے حوثیوں کے زیرِکنٹرول ساحلی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکی بحریہ اور فضائیہ کے طیاروں نے بحیرہ احمر کے اوپر سات کروز میزائلوں اور ڈرون کو بھی تباہ کیا اور کسی بھی واقعے میں امریکی فورسز کا کوئی بھی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
یمن میں حوثیوں کے زیرِقبضہ دارالحکومت صنعاء میں ایک عینی شاہد نے مختلف مقامات پر متعدد حملوں کا بتایا جبکہ ایک اور شخص نے صنعا میں وزارت دفاع پر چھاپے کی اطلاع دی اور ایک زور دار دھماکے کی آواز سنی۔
حوثیوں کے ترجمان محمد عبد السلام نے ان حملوں کو امریکی جارحیت قرار دیتے ہوئے ایک آزاد ریاست کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی اور اسرائیل کی کھلم کھلا حمایت قرار دیا ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک میزائل کو مار گرانے کے بیان کے کئی گھنٹوں بعد حوثیوں نے کہا تھا کہ انہوں نے اسرائیل پر دو میزائل داغے ہیں۔
حوثی باغی اسرائیل، بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں بحری جہازوں پر میزائل اور ڈرون حملے کر رہے ہیں۔ ان حملوں کے بارے میں ان کا موقف ہے کہ یہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کی جنگ کے دوران فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہے۔