واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکہ کی جانب سے آئندہ چند ہفتوں میں سعودی عرب پر جنگی اسلحے کی فروخت پر عائد پابندی ختم کیے جانے کا قوی امکان ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی نے فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ واشنگٹن کی جانب سے پہلے ہی سعودی عرب کو عندیہ دیا گیا تھا کہ وہ پابندی ہٹانے کے لیے تیار ہے۔معاملے سے جڑے عہدیدار کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکہ کی جانب سے سعودی عرب کو اس بارے میں آگاہ کردیا گیا تھا۔
امریکی سیکریٹری سٹیٹ انٹونی بلنکن نے دو روز قبل بتایا تھا کہ امریکہ اور سعودی عرب جوہری توانائی، سیکیورٹی، دفاعی تعاون، ریاض اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کے دوطرفہ معاملات پر معاہدے کو حتمی شکل دینے کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں۔
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنگی اسلحے کی فروخت پر عائد پابندی ہٹانے کا براہ راست تعلق ان مذاکرات سے نہیں ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی کو امریکہ اور سعودی عرب کے سرکاری اطلاعات کے دفاتر کی جانب سے فوری طور پر اس معاملے پر کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
خیال رہے کہ سعودی عرب اسلحے کی خریداری میں امریکہ کا سب سے بڑا خریدار ہے تاہم مذکورہ پابندیوں کی وجہ سے فروخت رکی ہوئی ہے جبکہ دہائیوں سے گزشتہ انتظامیہ نے مذکورہ اسلحے کی فراہمی جاری رکھی ہوئی تھی۔