کینیڈین حکومت نے غیرملکی طلباء کی راہ میں مشکل کھڑی کردی، پرمٹس کی تعداد میں …
اوٹاوا(مانیٹرنگ ڈیسک) کینیڈا نے بین الاقوامی طالب علموں کے لیے پرمٹس کی تعداد 2023ء کے مقابلے میں ایک تہائی کم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ نجی ٹی وی چینل 24نیوز کے مطابق کینیڈین حکومت کی طرف سے یہ فیصلہ عارضی طور پر کیا گیا ہے جس کا سبب ملک میں ہائوسنگ اور سوشل سروسز کی تیزی سے بڑھتی ڈیمانڈ ہے۔
کینیڈین حکومت کے اس نئے فیصلے کے بعد رواں سال 3لاکھ 64ہزار بین الاقوامی طالب علم کو سٹڈی پرمٹ ملنے کی توقع ہے۔ یہ تعداد 2023ء کی نسبت35فیصد کم ہے۔ 2025ء میں کتنے بین الاقوامی طالب علموں کو سٹڈی پرمٹ دیئے جائیں گے، اس کا فیصلہ رواں سال کے آخر میں کیا جائے گا۔
کینیڈا کے امیگریشن کے وزیر مارک ملر نے مونٹریال میں ایک پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس اقدام کا مقصد سٹڈی پرمٹ پروگرام کو بہتر بنانا اور کینیڈا میں عارضی رہائش کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔ سٹڈی پرمٹس کی تعداد میں کمی کے اس فیصلے سے ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کے طالب علم متاثر نہیں ہوں گے اور نہ ہی ایلیمنٹری اور سکینڈری سکول کے طالب علم۔‘‘